ایک بادشاہ کا اپنے وزیر کے ساتھ بہت گہرا یارانہ تھا وہ ہر جگہ ہر وقت اس وزیر کو اپنے ساتھ رکھتا مگر وہ وزیر کی ایک عادت سے بہت تنگ تھا کہ وہ ہر اچھے یا برے کام اور واقعے پہ کہتا تھا کہ اس میں بھی خدا کی کوی حکمت ہوگی۔ ایک دفعہ بادشاہ کی انگلی کٹ گئی تو وزیر نے کہا کہ اس میں بھی خدا کی کوئی حکمت ہوگی بادشاہ کو یہ سن کہ بہت غصہ آیا کہ کہ میری انگلی کٹ گئی ہے اور اسے مذاق سوجھ رہا ہے کہ اس میں بھی خدا کی کوئی حکمت ہوگی غصے میں آ کے بادشاہ نے وزیر کو قید خانے میں ڈال دیا۔ کچھ دنوں کے بعد بادشاہ جنگل میں شکار کھیلنے گیا اور ایک ایسے ظالم قبیلے کے ہاتھ چڑھ گیا جو ہر سال ایک انسان کو اپنے دیوتا کے آگے ذبح کرتے تھے وہ لوگ بادشاہ کو پکڑ کے اپنے سردار کے پاس لے گئے ۔ سردار نے بادشاہ کو دیوتا کے آگے ذبح کرنے کا حکم دے دیا جب ذبح کرنے لگے تو دیکھا کہ بادشاہ کی ایک انگلی کٹی ہوئی ہے تو اس قبیلے کے سردار نے یہ کہتے ہوئے بادشاہ کو چھوڑ دیا کہ ہم کسی ایسے انسان کی قربانی نہیں دیتے جس میں کوئی جسمانی عیب ہو اور تمہاری انگلی کٹی ہوئی ہے اس لیے تم اس قربانی کے قابل نہیں اور بادشاہ کو آزاد کردیا۔ بادشاہ کی جان میں جان آئی جب واپس آیا تو سیدھا قید خانے میں وزیر کے پاس گیا اور کہا کہ آج مجھے تمہاری بات سمجھ میں آئی ہے اب مجھے یہ بتاو کہ جب تمہیں قید خانے میں ڈالا جا رہا تھا تو تم نے کہا تھا کہ اس میں بھی خدا کی کوئی حکمت ہوگی تو اس میں کیا حکمت تھی؟ وزیر نے مسکراتے ہوئے کہا کہ بادشاہ سلامت آپ ہر جگہ مجھے اپنے ساتھ رکھتے ہیں اور اگر مجھے قید خانے میں نہ ڈالتے تو یقینا شکار پہ بھی میں آپکے ساتھ ہی ہوتا اور اس قبیلے کے ہاتھ لگ جاتا اور آپ تو انگلی کا عیب ہونے کی وجہ سے بچ جاتے مگر مجھے وہ لوگ ذبح کر دیتے۔ یہ سن کے بادشاہ نے وزیر کو آزاد کرکے اپنے ساتھ رکھ لیا اور کہا کہ یقینا تمہاری آزادی میں بھی خدا کی کوئی حکمت ہوگی۔❤
اللہ پاک جو کرتا ہے بہت اچھا کرتا ہے..آپ اس وقت جس حال میں بھی ہو اللہ پاک کا شکر ادا کیا کرو...کسی بھی نقصا ن پر اللہ سے شکوہ نہ کیا کرو ...البتہ اللہ سے دعا ضرور کیا کرو...🙏
بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے...اور اس دنیا میں عقل والوں کے لیے نشانیاں ہیں..
No comments:
Post a Comment