میرے ہمسایہ جمیل صاحب نے ایک دن مجھ سے ایک سوال کیا۔
بھائی یہ بتاؤ۔ میرے ماں باپ کا ایک بچہ ہے۔ وہ نہ میرا بھائی ہے نہ بہن۔ بتاؤ وہ کون ہے؟
میں کافی دیر سوچتا رہا۔ آخر نفی میں جواب دیا۔
سوری جمیل صاحب میں نہیں جانتا۔
جمیل صاحب ہنس کر بولے۔ ارے اتنا آسان سوال نہیں بوجھ سکے۔
وہ میرا بھائی بھی نہیں اور بہن بھی نہیں تو لازمآ وہ میں ہی ہوں۔
مجھے بہت شرمندگی ہوئی کہ واقعی یہ تو بہت آسان سوال تھا۔ ویسے مجھے یہ سوال دلچسپ بھی لگا۔
گھر آیا تو یہی سوال میں نے اپنی بیگم سے کر دیا۔
کہ میرے ماں باپ کا ایک بچہ ہے۔ وہ نہ تو میرا بھائی ہے نہ ہی بہن۔ بتاؤ وہ کون ہے؟
بیگم کافی دیر سوچتی رہی۔ آخر اس نے بھی ہار مان لی۔
تو میں نے طنزیہ(بہت عرصے کے بعد طنز کرنے کا موقع ملا)ہنستے ہوئے کہا۔ ویسے تو تم مجھے باتوں میں پورا نہیں ہونے دیتی۔ اور اب ایک آسان سے سوال کا جواب نہیں دے سکیں۔
ارے وہ کوئی اور نہیں ہمارے ہمسائے جمیل صاحب ہیں۔
اس کے بعد آہستہ سے بیگم سے پوچھا!
تھوڑی شرمندگی تو ہوئی ہو گی؟
No comments:
Post a Comment